خواجہ حسن بصری رح کہا کرتے تھے کہ میں نے جس کسی کو دیکھا اپنے سے بہتر خیال کیا ۔ لیکن ایک دن معاملہ اس کے برعکس ہوا ایک حبشی دریا کے کنارے ایک عورت کے ساتھ بیٹھا صراحی سے کچھ پی رہا تھا میں نے سوچا کہ میں کیسا ہی ہوں اس سےتو بہتر ہوں ۔ اسی اثنا میں دیکھا کہ ایک کشتی جس میں سات آدمی سوار تھے دریا میں ڈوب رہی ہے وہ حبشی فوراً دریا میں کود پڑا اور چھ آدمیوں کو بچا لایا پھر میری طرف مخاطب ہو کر بولا ’’ حسن ! اس ایک کو تو بچا لا ‘‘ میں حیران رہ گیا ۔ پھر وہ بولا اس صراحی میں پانی ہے اور یہ عورت میری ماں ہے ،تیری آزمایش کےلئے میں یہاں بیٹھا تھا ابھی تجھ میں ظاہر بینی ( خود بینی ) باقی ہے ۔
(فوائد الفواد، بحوالہ ، تاریخ مشائخ چشت ، ص ۳۲۳)